طلب مجھے اس دنیا کی ہرگز نہیں ہے۔۔
چاہت نہیں ہے، تمنا نہیں ہے۔۔۔
یہ ظالموں کی دولت کی پیاس کی دنیا
یہ مظلوموں کے خوف و ہراس کی دنیا
یہ ہر دم تڑپتی لاحاصل آس کی دنیا
طلب مجھے اس دنیا کی ہرگز نہیں ہے
یہ زندگیوں سے کھیلتے جابروں کی دنیا
یہ معصوموں کو کچلتے سماجوں کی دنیا
یہ غریبوں کو تڑپاتے رواجوں کی دنیا
طلب مجھے اس دنیا کی ہرگز نہیں ہے
یہ امیروں کے جھوٹے احترام کی دنیا
یہ غریبوں پہ لگائے ہر الزام کی دنیا
یہ بےوجہ لیے گئے انتقام کی دنیا
طلب مجھے اس دنیا کی ہرگز نہیں ہے
یہ ایمانداروں کے ٹوٹے ارمانوں کی دنیا
یہ بےایمانوں کو ملتی آسائشوں کی دنیا
یہ اچھائی کے قاتل شاہوں کی دنیا
طلب مجھے اس دنیا کی ہرگز نہیں ہے
طلب مجھے اس دنیا کی ہرگز نہیں ہے۔۔۔
چاہت نہیں ہے ، تمنا نہیں ہے۔۔۔
By Minahil Ali
First Year (Q-47)