طلب مجھے اس دنیا کی ہرگز نہیں ہے۔۔۔
طلب مجھے اس دنیا کی ہرگز نہیں ہے۔۔ چاہت نہیں ہے، تمنا نہیں ہے۔۔۔ یہ ظالموں کی دولت کی پیاس…
طلب مجھے اس دنیا کی ہرگز نہیں ہے۔۔ چاہت نہیں ہے، تمنا نہیں ہے۔۔۔ یہ ظالموں کی دولت کی پیاس…
ہیں ہم بھی وہی گردشِ ایام بھی وہیبدلتے موسم کےرنگ و بام بھی وہی کمی ہے تو تری دید کیوگرنہ…