دستبرداریِ حق (زین العابدین)
یہ سالِ نو کے دنوں جیسے کوئی ایّام نہیں سیاہی کچھ لمحوں کی ہے’ ہمیشہ کی شام نہیں …
یہ سالِ نو کے دنوں جیسے کوئی ایّام نہیں سیاہی کچھ لمحوں کی ہے’ ہمیشہ کی شام نہیں …
وہ وقت یاد رکھتا ہے جب تو خطاکار ہوتا ہے تری توبہ کا وقت یکسر زمانہ بھول جاتا ہے…
نہ آسمان کی، نہ زمین کی،نہ بہشت کی فریاد ہے تجھی کو گر تجھ سے مانگ لوں تو پھر…
میں بنجری زمیں کا باسی ہوں جہاں گلوں کی آبیاری خون کرتا ہے اسی لیے ہم ایسے لوگ مرتے رہتے…
سوچا ہےکبھی کیا ہےمحبت میں پاکیزگی کا اصول محبوب دل میں ہو مگر ، ہو وہ دل سے دور سوچا…
روٹھے کو منایا جائے کیسے پھر سے اپنا بنایا جائے کیسے ملنے جاؤں گا تَو سوچے گی خود کو سجایا …