آپ یوں مجھ کو مار سکتے ہیں
اپنے گیسو سنوار سکتے ہیں
اس نے مجھ کو بگاڑ رکھا ہے
اپنا آنچل سدھار سکتے ہیں؟
وہ جو چہرے گلاب رکھتے ہیں
دل میں خنجر اتار سکتے ہیں
اپنی سوچو کہ کیسے گزرے گی
ہم تو یوں بھی گزار سکتے ہیں
جان_جاں تجھ پہ جاں نثار ترے
جان لو , جان وار سکتے ہیں
خامہ بر خوامخواہ ہی خامی ہیں
یہ تو دنیا نکھار سکتے ہیں
اور
نام ریحان ہے مرا صاحب
آپ رانا پکار سکتے ہیں
فضولیات_رانا….از …..ریحان رانا