زخمِ جاں بھر گیا کب کا
تُو دل سے اُتر گیا کب کا
ہے محبت فقط دکھاوا اب
دل اپنا تو ڈر گیا کب کا
مانتا ہی نہیں محبت کو
یہ دل تو مُکر گیا کب کا
اب نہ بکھیرو ذولفیں اپنی
جان میں تَوسُدھر گیا کب کا
جب تیرا حسن گَو تھا میں
وہ وقت گزر گیا کب کا
تیرے عشق میں خوب بھٹکا
جو، وہ قیس گھر گیا کب کا
کون ؟ وہ ؟ اچھا ، ہاں !
وہ عمیر تَو مر گیا کب کا
By: Umair Ghafoor
First Year (Q-47)