عکس
عکس نظر آرھا ھے پانی کی گھرائی می۔۔شبنم کی بوند می۔۔انجان شخس کی آنکھوں میں۔۔۔آئینھ دیکھو تو اپنا آپ نظر آتا ھے۔
مختلف پاروں کے آءینے۔کسی می دھندلا، کسی میں شفاف ۔کیا ھے یہ بےبسی کھ کبھ اپنی نظروں سے کسے سھارے کے بنا نھ دیکھ پانا، اپنا ظاھری نھ دیکھ پانا،عجیب کشمکش می مبتلا رھنا،لوگوں اور چیزوں کا محتاج۔کیا اتنی ھی سکت باقی ھے؟اس بےبسی کے عالم کو طول دو تو باطن سے ناآشنا ھونے کا منظر آنکھوں کے سامنے گشت کرنے لگتا ھے۔وہ جو شیشوں کے پاروں کے محتاج ھیں،ظاھر تو الگ بات اپنا باطن بھی کبھی کیا دیکھ پائیں گے!
مختلف پاروں کے آءینے۔کسی می دھندلا، کسی میں شفاف ۔کیا ھے یہ بےبسی کھ کبھ اپنی نظروں سے کسے سھارے کے بنا نھ دیکھ پانا، اپنا ظاھری نھ دیکھ پانا،عجیب کشمکش می مبتلا رھنا،لوگوں اور چیزوں کا محتاج۔کیا اتنی ھی سکت باقی ھے؟اس بےبسی کے عالم کو طول دو تو باطن سے ناآشنا ھونے کا منظر آنکھوں کے سامنے گشت کرنے لگتا ھے۔وہ جو شیشوں کے پاروں کے محتاج ھیں،ظاھر تو الگ بات اپنا باطن بھی کبھی کیا دیکھ پائیں گے!
وہ جو دوسروں کی آنکھوں میی ھم ڈھونڈتے ہیں ،جس کی تلاش میں سر گشتاں رھتے ھیں، اس سے پرے کبھی سوچا کھ اپنے اندز بھی ایک آئینھ ھے،ذرا غور سے دیکھو تو سب ںظر آجاتا ھے۔ خود سے آشنائ جیسے ملتی ھے دنیاوی آئینے درکار نھی ھوتے۔
بس ذرا وقت کی الجھن سے نکل پائے تو اپنی روح کو اس مقام پر بھی لی کر جا سکتے ھیں جھاں پر صرف اطمینان ھوگا،دوسروں کی رسوائی کا ڈر جو ازل سےھمارے ھمراھ ھے ان راستوں میں بھٹک جائے گا جھاں سے اسے دوبارھ ھم تک پھنچنے کے نھ ھی رسائی ھاصل ھوگی اور نھ ھی جرآت۔
Zahra Jamana
First Year
QAMC
بس ذرا وقت کی الجھن سے نکل پائے تو اپنی روح کو اس مقام پر بھی لی کر جا سکتے ھیں جھاں پر صرف اطمینان ھوگا،دوسروں کی رسوائی کا ڈر جو ازل سےھمارے ھمراھ ھے ان راستوں میں بھٹک جائے گا جھاں سے اسے دوبارھ ھم تک پھنچنے کے نھ ھی رسائی ھاصل ھوگی اور نھ ھی جرآت۔
Zahra Jamana
First Year
QAMC