اور جب کسی کمسن لڑکی کی شادی کسی ادھیڑ عُمر مرد سے کر دی جاتی ہے
تو پھر وہ بڑی نہیں ہوتی، بلکہ اُس کی عمر وہیں رُک جاتی ہے۰
تو پھر وہ بڑی نہیں ہوتی، بلکہ اُس کی عمر وہیں رُک جاتی ہے۰
پھر یا تو وہ اُس کے مرنے کا اِنتظار کرتی ہے یا پھر اس سے بچھڑ جانے کا انتظار کرتی ہے
کیونکہ لڑکی ایسے مرد کے کیلئے ماں باپ کو جب ھاں کرتی ہے تو اصل میں انکار ہی کرتی ہے پیارے!
اور جب وہ مرد مر جاتا ہے یا اس سے الگ ہو جاتا ہے تب وہ اپنی زندگی کو آگے بڑھاتی ہے!
تب وہ اپنی عمر کو وہیں سے دوبارہ گنتی میں لاتی ہے جس عمر میں اس کی شادی ہوئی تھی یعنی کہ “
!پندرہ سال ایک دِن
(ہائے رے چُوڑیاں) سے ایک اقتباس
(ہائے رے چُوڑیاں) سے ایک اقتباس
شاہان عماد حسن
3rd year ( Q-45)