کیوں سرِ محفل بے حجاب بیٹھے ہیں ؟کہ یاں ہم سے بھی خانہ خراب بیٹھے ہیں
سنا تھا سات پردے ہیں حائل صاحب,
دیکھو تو کتنے حجاب بیٹھے ہیں
کہتے ہیں, اُٹھ, جا, تُو سنگ, خار بدن اور یہمحفل نازنینوں کی, یاں اہلِ رباب بیٹھے ہیں
کیوں نہ چھوڑ دیں کوچہ جاناں اباک عمر ہوئی, کیا ثواب, بیٹھے ہیں
پر چھوڑوں کیسے خاکِ شہرِ یار کو میںکہ ہر موڑ پہ یاں میرے خواب بیٹھے ہیں
سوچتا ہوں کیوں نہ یہیں جان دے دوںکہ یہ جا قبلہ ہے, یاں مرشد شباب بیٹھے ہیں
غزل چھیڑی تھی کہ مطلع نہ ہواتیرے حسن پہ الفاظ لاجواب بیٹھے ہیں
اک دید کیا ہوئی اس حسنِ خاکی کی
عمیر ہیں کہ قلم ہارے جناب بیٹھے ہیں
عمیر غفور عمیرFirst Year ( Q-47 )