تو چنچل بہتے جھرنوں سی, چندا کی پھیلی کرنوں سی
میں ٹھہرا شاعر سودائی,رانجھے سا پاگل بنجارا
تو کومل کومل کلیوں سی, چندن کی میٹھی اگنی سی
تو رات کی پھیلی خاموشی, میں گلیوں پھرتا آوارا
سانجھ سویرے تجھ کو سوچے, من مورا نٹکھٹ بالک ہے
تو ٹھہری مورت دیوی کی, یہ سنت بنا پھرے بیچارا
کوئی جادو ہو کوئی منتر ہو, کوئی دیو بھی تیرا پریتم ہو
تو شہزادی ہو محلوں کی, میں رکھشک تیرا شہزادا
تو سندر ناری کلیوں سی, ہے پریوں سے بھی پیاری
میں سندرتا کا پریمی ہوں, ہر سندر در سے دھتکارا
رانا جی بس رہنے دو, اتنا بھی نہ مسکاؤ
یہ دید ہے بس چند گھڑیوں, پھر اوجھل ہوگا اجیارا
“فضولیات رانا” از ریحان رانا
nice but