زندگی میں ہم نے قصے بے مثال دیکھے
کہیں بجتی شہنائی،کہیں ماتم کے تال دیکھے
اِس شہرِخموشاں میں مسکن سے کیا حاصل
چلو چلیں وہاں جہاں جھومتے دھمال دیکھے
جو سراپا حُسن ہو اُس کلی کا کیامزہ
ہم نے کانٹوں سےمزیّن حُسن باکمال دیکھے
کہیں خود ی کوبیچ ڈالا “مَیں” نے
کہیں خود کو روندتےملال دیکھے
ہر سُو یاں بہروپیت کی پُتلیاں ہیں
اسی خاک سےسجے پاتال دیکھے
غمِ عاشقی نے سراپا کُندن کیا ہمیں
جنوں میں ڈوبتے وصال دیکھے
خلا کی کھوج میں نہ رہ طاہرہ
اِس میں غلطاں ملائکہ لازوال دیکھے ۔ ۔
By Tahira Imam
Second year (Q-46)