کرنے لگے ہیں ہم سے وہ حجاب دیکھیے
رہتا ہے کتنے روز انقلاب دیکھیے
محفل تو آپ کی ہے مگر ہم بھی ہیں یہاں
ہماری طرف بھی اک نظر جناب دیکھیے
بے پردگی ہے ان کی خطاوار بے خودی
کرتے ہیں کتنی نظریں وہ خراب دیکھیے
بچے نے رب سے جب بھی ہے مانگا تو چاند کو
سب چھوڑیے, حسن انتخاب دیکھیے
ہونٹوں کو رات بھر لگاتے ہیں آنکھوں سے
پیتے ہیں اس طرح سے ہم شراب دیکھیے
اپنی تو مدتوں سے یہی عادتیں رہیں
صحرا میں جب بھی دیکھیے,سراب دیکھیے
وہ خوب رو ہیں اتنے کہ جیسے بہشت کا
کوئی ہنستا مسکراتا ہوا خواب دیکھیے
کترا کے گزر جاتے ہیں میرے قریب سے
مجھ ناتواں پہ ان کا یہ عذاب دیکھیے
کسی کو سوچ سوچ مہکتے ہیں رات دن
آیا ہے رانا جی پہ بھی شباب دیکھیے
(“فضولیات رانا” از ‘ریحان رانا’)
By Rehan Ahmed
First Year (Q-47)